0

ایف-16 طیاروں کے لیے امریکی معاونت کی منظوری

واشنگٹن: (8 دسمبر 2025) امریکہ نے پاکستان کے ایف-16 جنگی طیاروں کے لیے جدید ٹیکنالوجی اور تکنیکی معاونت کی فروخت کی منظوری دے دی ہے، جس کی مجموعی مالیت 686 ملین ڈالر بتائی گئی ہے۔ یہ منظوری امریکی دفاعی سیکیورٹی تعاون ایجنسی (𝘿𝙎𝘾𝘼) کی جانب سے 8 دسمبر کو کانگریس کو ارسال کیے گئے ایک خط کے ذریعے سامنے آئی ہے۔

اس پیکج میں لنک–16 سسٹمز، خفیہ کاری کا سامان، ایویونکس میں اپ ڈیٹس، تربیت اور جامع لاجسٹک معاونت شامل ہے۔

ڈی ایس سی اے کے خط میں اس فروخت کی واضح وجوہات بیان کی گئی ہیں۔ خط کے مطابق یہ معاہدہ امریکہ کی خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کے اہداف کی حمایت کرے گا، کیونکہ اس کے ذریعے پاکستان کو امریکی اور اتحادی افواج کے ساتھ باہمی ہم آہنگی برقرار رکھنے میں مدد ملے گی، خصوصاً جاری انسدادِ دہشت گردی کی کارروائیوں اور مستقبل کی ممکنہ ہنگامی عسکری کارروائیوں کی تیاری کے تناظر میں۔

مجوزہ فروخت کا ایک اہم مقصد پاکستان کے ایف-16 جنگی طیاروں کے بیڑے کو جدید بنانا اور آپریشنل سلامتی سے متعلق خدشات کو دور کرنا ہے۔ خط میں واضح کیا گیا ہے کہ یہ اپ گریڈ اور مرمت پاکستان کی بلاک–52 اور مڈ لائف اپ گریڈ (ایم-ایل ـ یو) ایف-16 فلیٹ کی استعداد کو بہتر بنائے گی، تاکہ وہ موجودہ اور مستقبل کے خطرات سے مؤثر انداز میں نمٹنے کے قابل رہے۔

مزید کہا گیا ہے کہ یہ اپ ڈیٹس پاکستان ایئر فورس اور امریکی فضائیہ کے درمیان جنگی کارروائیوں، مشقوں اور تربیت کے دوران زیادہ مربوط اور ہم آہنگ اشتراک کو ممکن بنائیں گی۔ ساتھ ہی، طیاروں کی مرمت اور بحالی سے ان کی عمر 2040 تک بڑھ جائے گی اور اہم پرواز سے متعلق حفاظتی مسائل بھی حل کیے جا سکیں گے۔

خط میں پاکستان کی تکنیکی استعداد پر بھی زور دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ پاکستان نے اپنی مسلح افواج کی دیکھ بھال اور مضبوطی کے لیے مستقل عزم کا مظاہرہ کیا ہے، اور وہ اس جدید ٹیکنالوجی اور خدمات کو اپنی افواج میں مؤثر طور پر شامل کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔

علاقائی خدشات کے حوالے سے وضاحت کرتے ہوئے ڈی ایس سی اے نے کہا کہ اس سامان اور معاونت کی فروخت سے خطے میں عسکری طاقت کا بنیادی توازن متاثر نہیں ہوگا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں