سینئر صحافی ارشاد عارف کا کہنا ہے کہ ارطغرل ڈرامے کے پاکستان میں نشر ہونے سے بہت سے ممالک ناراض ہیں
معلوم نہیں ایک ڈرامہ ان کے لیے کیوں مسئلہ بنا ہوا ہے
سینئر صحافی معید پیرزادہ نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کے ایک برادر مسلم ملک ارطغرل ڈارمے سے اتنا خوفزدہ ہے
کہ ارطغرل کا مرکزی کردار ادا کرنے والے اداکار کو پاکستان کا دورہ کرنے سے روکنے کے لیے دباؤ ڈالا ہے
جو کمپنیاں ارطغرل غازی کا کردار نبھانے والے انگین التان کو پاکستان لانا چاہتی تھیں
ان پر دباؤ ڈالا گیا کہ آپ انہیں پاکستان مت لائیں
یہ حقیقت ہے کہ اس وجہ سے وہ پاکسان نہیں آ سکے
معید پیر زادہ نے مزید کہا کہ مشرق وسطیٰ کی ایک پالیسی ہے کہ پاکستان کو ملائیشیا، ترکی اور ایران کے قریب نہیں ہونا چاہئیے
ارتغرل نے پاکستان اور مقبوضہ کشمیر میں مقبولیت کے ریکارڈ توڑ دیئے ہیں
صرف پاکستان میں اس ڈرامے کو کروڑوں مرتبہ دیکھا جا چکا ہے
ڈرامے میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح 13ویں صدی میں ترک سپہ سالار ارطغرل نے منگولوں، صلیبیوں اور ظالموں کا بہادری سے مقابلہ کیا اور کس طرح اپنی فتوحات کا سلسلہ برقرار رکھا
شہرہ آفاق ترک ڈرامے ارطغرل غازی کی مقبولیت پاکستان میں مسلسل بڑھ رہی ہے اور اس میں کام کرنے والے اداکاروں کے پاکستانی مداحوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہو رہا ہے
ڈرامے میں ارطغرل غازی کا کردار 41 سالہ انجین التان دوزیتان نے نبھایا ہے جب کہ انکی بیوی حلیمہ سلطان کا کردار 28 سالہ اسرا بلجک نے ادا کیا ہے
دونوں اداکاروں اور خاص طور پر حلیمہ سلطان کی پاکستان میں بے پناہ مقبولیت ہے اور لوگوں نے سوشل میڈیا پر فالو کرنے سمیت ان سے محبت کا اظہار کرنا بھی شروع کیا
ڈرامہ مداحوں کی جانب سے حلیمہ سلطان یعنی اسرا بیلگیج کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر ان کی تعریف میں کمنٹس کیے گئے ہیں
لوگ ان سے ملنے اور انہیں پاکستان آنے کی دعوت دیتے دکھائی دیتے ہیں