مہمند(افضل صافی)قبائلی اضلاع کے لئے پشاور میں سپورٹس فیسٹیول کی افتتاحی تقریب میں قبائلی اضلاع کے پریس کلبوں کو مکمل طور پر نظر انداز کرنے پر قبائلی صحافیوں کا شدید احتجاج ہوا
گزشتہ سال بھی لاکھوں روپے میڈیا کے مد میں منظور ہوئے تھے،کورونا وباء کی وجہ سے فیسٹیول روک دیا گیا مگر پریس کلبوں کو ایک پیسہ بھی نہیں ملا
تھانہ شالیمار کے علاقے میں 15 سالہ طالبعلم کے ساتھ زیادتی
امسال بھی میڈیا کوریج کے لئے لاکھوں روپے رقم منظور ہوچکا ہے۔لیکن ابھی تک ایک پریس کلب کو کوئی رقم جاری نہیں ہوئی
گزشتہ روز پشاور قیوم سٹیڈیم میں قبائلی اضلاع کے لئے سپورٹس فیسٹیول کا افتتاحی تقریب کا انعقاد ہوا تھا
جس میں قبائلی اضلاع کے ایک بھی پریس کلب کو مدعو نہیں کیا گیا جبکہ سپورٹس فیسٹیول میں میڈیا کے لئے الگ رقم منظور کی جاتی تھی
اب تک کسی بھی پریس کلب کو ایک پیسہ بھی نہیں ملا، قبائلی اضلاع کے تمام پریس کلبوں کے صحافیوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال بھی پریس کلبوں کو باقاعدہ لیٹر جاری ہوا تھا کہ تمام ایونٹ میں پریس کلبوں کو میڈیا کوریج کی رقم جاری کی جائے گی لیکن فیسٹیول روکنے کے بعد ایک پیسہ بھی نہیں دیا گیا
جبکہ امسال شروع ہونے والے سپورٹس فیسٹیول میں تمام قبائلی پریس کلبوں کو خبر تک نہیں دی گئی
جس پر قبائلی صحافیوں نے شدید احتجاج کیا ہے اور کہا کہ قبائلی پریس کلبوں کے صحافی سے مشورہ کر کے فیسٹیول سے بائیکاٹ کا فیصلہ کریں گے