غضلع مہمند (افضل صافی) بلدیاتی نظام میں کمالی حلیمزئے کو دوسرے علاقوں کے نسبت کم ویلج کونسلز دینے پر مقامی لوگوں کے اعتراضات و تحفظات کی درخواست پشاور ہائی کورٹ نے منظور کرلی
کیس کی پہلی پیشی 4 نومبر کو ہوگی
درخواست منظوری سے لوگوں کو انصاف ملنے کی توقع رکھی جا رہی ہے
تفصیلات کے مطابق قبائلی اضلاع میں بلدیاتی نظام کے لئے تشکیل کردہ ویلج کونسلوں پر بیشتر علاقوں میں تحفظات اور اعتراضات موجود تھے
جس کے برعکس کمالی حلیمزئے کے لیے عوام دوسرے علاقوں کی نسبت کم ویلج کونسلز تشکیل دیے گئے تھے
جس کے خلاف مذکورہ علاقے کے عوام نے ضلعی انتظامیہ سے ناامیدی کے بعد ہائی کورٹ کا رخ کیا
اپنے تحفظات اور اعتراضات کے بنیاد کیس دائر کردیا
جس کو پشاور ہائی کورٹ نے سماعت کے لیے منظور کرکےچار نومبر کو پہلی پیشی کے لیے تاریخ مقرر کردی
درخواست منظوری پر مقامی لوگوں میں خوشی کے لہر دوڑ گئی
یاد رہے کہ ضلع بھر کے 58 ویلج کونسلز اور سات نیبر ہوڈ کونسلز میں مذکورہ علاقے کو 34 ہزار آبادی پر صرف دو ویلج کونسلز دیے تھے
جس کو مقامی لوگوں نے مسترد کردیا کیونکہ باقی علاقوں میں متعلقہ ادارے نے چار 4 ہزار سے 7 ہزار آبادی پر ویلج کونسلز تشکیل دیے تھے
جبکہ مذکورہ علاقے میں زیادہ آبادی پر ویلج کونسلز کی تشکیل کو مقامی لوگوں نے امتیازی سلوک قرار دیا تھا