اسلام آباد: (29 نومبر 2025) انٹر بورڈز کوآرڈینیشن کمیشن (IBCC) نے ماسٹر ٹرینرز اور آئٹم رائٹرز کے لیے دو روزہ نیشنل کنسولیڈیشن ورکشاپ کامیابی سےمنعقد کی۔اختتامی تقریب کی مہمانِ خصوصی سیکرٹری پارلیمانی برائے وفاقی وزارتِ تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت، محترمہ فرح ناز اکبر تھیں، جن کا استقبال ایگزیکٹو ڈائریکٹر IBCC ڈاکٹر غلام علی ملاح نے کیا۔یہ استعداد کار میں اضافہ کرنے والی سرگرمی وزارتِ وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کی حکمتِ عملی، مضبوط ادارہ جاتی معاونت اور اس عزم کا حصہ ہے جس کا مقصد ملک میں امتحانی نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنا اور اس کے معیار و شفافیت کو بہتر بنانا ہے۔اپنے خطاب میں ڈاکٹر ملاح نے اس بات پر زور دیا کہ ملک بھر سے منتخب اعلیٰ تربیت یافتہ ماہرینِ تعلیم کو ایسی تربیت فراہم کرنا نہایت اہم ہے، جو آگے چل کر اپنے اداروں اور پیشہ ورانہ نیٹ ورک میں اس علم کو منتقل کریں گے۔ انہوں نے جدید آئٹم ڈیولپمنٹ کے طریقہ کار کے معیاری نفاذ کی جانب اس ورکشاپ کو ایک اہم سنگِ میل قرار دیا۔ڈاکٹر ملاح نے مزید کہا کہ آئٹم رائٹرز کے لیے ڈیجیٹل اسسمنٹ پلیٹ فارمز اور ٹولز میں مہارت حاصل کرنا ناگزیر ہے تاکہ امتحانی پرچوں کی تیاری کو جدید، خودکار نظام کی طرف منتقل کیا جاسکے۔انہوں نے کہا“ہمارا ہدف وہ مستقبل ہے جہاں امتحانی پرچے شفاف، مؤثر اور درستگی کے ساتھ تیار ہوں۔
محترمہ فرح ناز اکبر نے اس موقع پر اساتذہ کی پیشہ ورانہ تربیت اور جدید امتحانی اصلاحات کے فروغ کے لیے IBCC کی مسلسل کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ IBCC کے اقدامات وزارتِ تعلیم کے اس وژن کی عکاسی کرتے ہیں جو قومی اسسمنٹ فریم ورک کو مضبوط بنیادوں پر استوار کرنے پر مرکوز ہے۔انہوں نے کہا کہ اساتذہ ہماری قوم کا مستقبل تشکیل دیتے ہیں۔ وہ ایک تعلیم یافتہ، باصلاحیت اور ترقی یافتہ ملک کے معمار ہیں۔
پائیدار اصلاحات ہمیشہ مضبوط اساتذہ اور معیاری اسسمنٹ سسٹمز سے جنم لیتی ہیں۔اختتامی تقریب میں محترمہ فرح ناز اکبر نے ماسٹر ٹرینرز میںیادگاری شیلڈز تقسیم کیں، اور تمام شرکاء کو سرٹیفکیٹس بھی دیے گئے۔یہ ورکشاپ IBCC کے اس وسیع مشن کا ایک اور اہم قدم ہے جس کا مقصد امتحانی نظام کو ڈیجیٹلائزیشن، پیشہ ورانہ صلاحیت سازی، معیاری اصلاحات اور اساتذہ میں اسسمنٹ لٹریسی کے فروغ کے ذریعے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا ہے۔


