0

عظمیٰ خانم کے مطابق عمران خان “صحتمند مگر ذہنی تشدد کا شکار”

سابق وزیراعظم عمران خان کی بہن عظمیٰ خانم نے اڈیالہ جیل میں اپنے بھائی سے ملاقات کے بعد میڈیا کو بتایا ہے کہ عمران خان کی صحت بالکل ٹھیک ہے، تاہم وہ قیدِ تنہائی اور مسلسل دباؤ کے باعث شدید ذہنی اذیت اور غصے کا شکار ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ عمران خان کو پورا دن سیل کے اندر رکھا جاتا ہے اور صرف چند لمحوں کے لیے باہر آنے کی اجازت دی جاتی ہے، جبکہ گزشتہ چار ہفتوں سے انہیں کسی سے رابطے کی اجازت نہیں تھی۔

عظمیٰ خانم نے کہا کہ ملاقات سخت نگرانی میں تقریباً 30 منٹ تک جاری رہی اور اس دوران عمران خان نے پارٹی کے سیاسی معاملات پر بھی اہم ہدایات جاری کیں۔ انہوں نے ہدایت دی کہ پی ٹی آئی کے پارلیمانی اور وکلا کے انتخابات میں مخصوص امیدواروں کی حمایت یقینی بنائی جائے اور ایسے رہنماؤں کو راستے سے ہٹا دیا جائے جو بقول اُن کے “دونوں جانب کی وکٹوں پر کھیل رہے ہیں۔”

دوسری جانب حکومت اور جیل انتظامیہ کا باضابطہ موقف سامنے نہیں آیا، تاہم وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے اسلام آباد اور راولپنڈی میں سیکشن 144 نافذ ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے خبردار کیا کہ پابندی کی خلاف ورزی کی صورت میں سخت کارروائی ہوگی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سکیورٹی خدشات کے پیش نظر سیاسی اجتماعات پر نظر رکھی جا رہی ہے اور قانون کی بالادستی کسی صورت خطرے میں نہیں پڑنے دی جائے گی۔

پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ اور اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی سے اہلِ خانہ اور وکلاء کی ملاقات فوری بحال کی جائے۔ عمران خان کی بہنوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ ہر منگل جیل کے باہر دھرنے میں بیٹھیں گی، جبکہ پارٹی کارکنان جمعرات کے روز احتجاج جاری رکھیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں