ملک کی سب سے بڑی بندرگاہ،کراچی پورٹ کو جانے والا نیٹی جیٹی پل خستہ حالی کا شکار ہوگیا
190 سال قبل تعمیر ہونے والے پل کا ٹریک جگہ جگہ سے ٹوٹ کر ناہموار ہوگیا ہے
مختلف مقامات پر گڑھے بھی ہیں جس سے درآمدی اور برآمدی سامان سے لدے ٹریلر ٹریفک جام میں پھنس جاتے ہیں
شہریوں کا مطالبہ ہے کہ ٹریک کی فوری مرمت کی جائے ورنہ روزانہ ٹریفک جام کے باعث پل گربھی سکتا ہے
اس پُل سے روزانہ سیکڑوں ہیوی ڈیوٹی گاڑیاں گزرتی ہیں
کیماڑی ، فشری، مائی کلاچی اور ٹاور جیسے مصروف علاقوں سے آنے اور جانے والا عام ٹریفک اس کے علاوہ ہے
زیادہ استعمال کے باعث پل کے ٹریک پر ڈامر اور تار کول کی تہہ جگہ جگہ سے پھٹ کر ناہموار ہوگئی ہے
ان رُکاوٹوں کے باعث پل پر اکثر ٹریفک جام رہتا ہے اور سامان سے لدے ٹرکوں اور ٹریلرز سمیت بھاری ٹریفک اوسطاً کئی گھنٹے پل پر کھڑا رہتا ہے
اس صورتحال پر انتظامیہ کو تو کوئی پریشانی نہیں، مگر شہریوں کو کافی تشویش ہے
نیٹی جیٹی پل کی تعمیر 1830 میں برٹش سرکار نے شروع کی اور 24 سال بعد یہ 1854 میں آپریشنل ہوا