اسلام آباد (وجاہت حسین) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء اور جنرل کونسلر یونین کونسل 39 محمد رازق خان اخون خیل نے مقامی یونیورسٹی کے طلباء وفد سے خطاب کرتے ہوئے اپنے خیلات کا اظہار کرتے ہوئے کہا
کہ حکومت نے ٹک ٹاک پر پابندی کا فوری فیصلہ دیا جو کہ کسی حد تک ٹھیک ہے اور کسی حد تک غلط ہے
کیونکہ اس بات کو ہم بھی مانتے ہیں کہ ٹک ٹاک کی وجہ سے نوجوان بے راہ روی کا شکار ہو رہے تھے
لیکن کافی معاملات میں ٹک ٹاک فائدہ مند ثابت ہورہی تھی جیسے سیاست سے تعلق رکھنے والے افراد اپنے اچھے کاموں کی وڈیوز اپ لوڈ کرتے تھے جس سے دیگر سیاستدانوں کو بھی عوامی مسائل سے آگاہی ملتی تھی
اور وہ بھی اپنے اپنے حلقہ کے عوام کی خدمت کیلئے کوششیں تیز کرتے تھے اور اگر کوئی شخص سہولیات سے محروم نظر آتا تھا تو اس کے مسائل کے حل کیلئے اپنا مثبت کردار ادا کرتے تھے جس سے عوام کو سہولت ملتی تھی
اس سے نوجوان نسل کو اپنے رول ماڈلز کو پرموٹ کرنے میں آسانی ہوتی تھی اوروہ اپنے من پسند لیڈروں کے ساتھ مل کر لوگوں کی خدمت کرتے تھے
ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر ہم کہیں کہ ٹک ٹاک پر پابندی سے نوجوان بے راہ روی سے بچ جائیں گے تو صرف ٹک ٹاک کی بندش ہی کافی نہیں بلکہ ایسی دیگر ایپس پر بھی پابندی لگنی چاہیے جن سے نوجوان نسل بے راہ روی کی طرف راغب ہو رہی ہے
کیونکہ صرف ایک ایپ سے ہم نوجوانوں کو درست سمت نہیں لا سکتے بلکہ دیگر ایسی ایپس پر بھی پابندی ناگزیر ہے جو نوجوانوں کے دماغوں کو غلط سمت لے کر جا رہی ہیں
ایسی آن لائن گیمز پر بھی پابندی لگنی چاہئے جو نوجوانوں کے وقت کا ضیاع بن رہی ہیں
ہم اداروں کے فیصلوں کا احترام کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ اس ایپ کے استعمال کے حوالے سے ایس او پیز بنا کر اسے دوبارہ قابل استعمال بنا دیا جائے گا