0

بریسٹ کینسر سے نجات میں بروقت تشخیص کا کلیدی کردار ہے: وجیہہ قمر

اسلام آباد: وزیر مملکت برائے وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت محترمہ وجیہہ قمر نے کہا ہے کہ حکومت چھاتی کے کینسر کے پھیلاؤ کی شدت سے پوری طرح آگاہ ہے اور اس مہلک بیماری کے بارے میں زیادہ سے زیادہ آگاہی پیدا کرنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کر رہی ہے کیونکہ جلد اور بروقت تشخیص اور علاج ہی اس کو شکست دینے کے لیے سب سے موثر ہتھیار ہیں۔
انہوں نے یہ باتیں اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز (آئی سی سی آئی) کے زیر اہتمام بریسٹ کینسر آگاہی سیشن میں بطور مہمان خصوصی اپنے خطاب میں کیں۔

محترمہ وجیہہ قمر نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کو اس نیک مقصد میں پیش قدمی کرنے پر سراہتے ہوئے کہا کہ سماجی بھلائی کے لیے تاجر برادری کو بیداری اور متحرک کرنے کے لیے چیمبر کی مسلسل کوششیں قابل تعریف ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئی سی سی آئی نے یہ ثابت کیا ہے کہ معاشی قیادت کے ساتھ سماجی ذمہ داری بھی ضروری ہے۔

وزیر مملکت نے آئی سی سی آئی کے صدر سردار طاہر محمود کے آگاہی اور علاج سے متعلق جامع روڈ میپ کو سراہتے ہوئے تمام اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ مشترکہ اہداف کے حصول کے لیے اجتماعی طور پر کام کریں۔ انہوں نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ “ایک ساتھ مل کر، ہم صحت کی اس قومی ہنگامی صورتحال کو بیداری اور بحالی کی کہانی میں بدل سکتے ہیں۔”

تقریب سے مہمان اعزاز کے طور پر خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) نگار جوہر خان نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان ایشیا میں چھاتی کے کینسر کے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں شامل ہے جہاں ہر نو میں سے ایک خاتون کو اس بیماری کا خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ”ہر روز، اس بیماری سے سو سے زیادہ جانیں چلی جاتی ہیں جبکہ ہر جان ایک ماں، ایک بہن، ایک بیٹی اور ایک خاندان ہے جو ایک قابلِ تدارک نقصان سے تباہ ہوا ہے”۔

انہوں نے زور دیا کہ خواتین کی صحت کو ایک قومی ترجیح کے طور پر سمجھا جانا چاہیے۔ لیفٹیننٹ جنرل (ر) نگار جوہر نے اس بات پر زور دیا کہ اگرچہ پاکستان میں تشخیص اور علاج کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجیز دستیاب ہیں لیکن بیداری، آگاہی نیز سماجی ٹیبوز کا خاتمہ بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا، “خطرہ صرف خواتین کو نہیں ہے بلکہ یہ پورے معاشرے کو متاثر کرتا ہے۔ اپنے معاشرے اور پاکستان کی تعمیر و ترقی کے لیے ہمیں اجتماعی اقدامات کرنا ہوں گے۔”

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز (آئی سی سی آئی) کے صدر سردار طاہر محمود نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں محترمہ وجیہہ قمر، لیفٹیننٹ جنرل (ر) نگار جوہر خان اور ڈاکٹر سعیدہ یاسمین کی بیداری فروغ، آگاہی میں رہنمائی فراہم کرنے اور علاج کی فراہمی میں اہم کردار ادا کرنے پر ان کی تعریف کی۔ انہوں نے اپنے پنک شیلڈ انیشیٹوز کے تحت آئی سی سی آئی کے قابل عمل وعدوں کے بارے میں بتایا جن میں پارٹنر ہسپتالوں کے تعاون سے چھاتی کے اسکریننگ کیمپ کا انعقاد، کارپوریٹ سیکٹر کے اندر آگاہی کو فروغ دینے کے لیے سالانہ پنک بزنس ویک، معتبر اسکریننگ اور علاج کی سہولیات میں رہنمائی کے لیے چیمبر کا ہیلپ ڈیسک اور ہاٹ لائن، مستحق مریضوں کے لیے مالی معاونت اور سپورٹ پروگرام، کارپوریٹ ریفرل پاتھ ویز اور کاروباری شراکت دار جیسے اقدامات شامل ہیں

فاؤنڈر گروپ آئی سی سی آئی کے کے چیئرمین طارق صادق نے اس بات کی تصدیق کی کہ چیمبر ہمیشہ سے خواتین کو بااختیار بنانے کا چیمپئن رہا ہے نہ صرف اپنی تقاریر میں بلکہ بامعنی عمل کے ذریعے بھی۔ انہوں نے کہا، “ہم نے خواتین کے لیے کاروباری مواقع پیدا کرنے اور پاکستان کی اقتصادی ترقی میں برابر کے شراکت داروں کے طور پر ان کی مدد کرنے کے لیے مسلسل کام کیا ہے۔ “پنک ربن مہم جیسے اقدامات کے ذریعے ICCI ایک ذمہ دار ادارے کے طور پر کھڑا ہے جو دیکھ بھال، ہمدردی اور کمیونٹی کی صحت کو فروغ دیتا ہے۔”

ایک معلوماتی پریزنٹیشن پیش کرتے ہوئے، ڈاکٹر سعیدہ یاسمین، جنرل سرجن اور بریسٹ کینسر ٹریٹمنٹ اسپیشلسٹ نے چھاتی کے کینسر کی عام وجوہات، باقاعدگی سے چیک اپ کی اہمیت اور طرز زندگی میں بہتری پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے شرکاء پر زور دیا کہ وہ ٹیبوز پر دھیان نہ دیں اور صحت مند طرز زندگی اپنائیں”۔
تقریب میں ایک بڑی تعداد میں شرکاء موجود تھے جن میں خواتین کاروباری رہنما، ان کے اہل خانہ، یونیورسٹی کی طالبات اور کاروباری برادری سے ارکان شامل تھے۔ اس موقع پر آئی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر طاہر ایوب، نائب صدر عرفان چوہدری، سابق صدور محمد اعجاز عباسی، ظفر بختاوری، میاں شوکت مسعود اور ایگزیکٹو ممبران نے بھی شرکت کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں