0

خاموش آسمان، بےقرار زمین — پاکستان کا موسمی لمحۂ فکریہ

اسلام آباد، 13 اکتوبر 2025 — آج کا پاکستان بظاہر پرسکون آسمان کے نیچے ہے، مگر فضا کے سکوت میں ایک غیر مرئی بےچینی موجود ہے۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (NDMA) کی تازہ موسمی صورتحال کے مطابق ملک کے زیادہ تر علاقے خشک، معتدل اور مطمئن دکھائی دیتے ہیں، تاہم جنوب اور وسطی حصوں میں درجہ حرارت معمول سے قدرے زیادہ محسوس کیا جا رہا ہے۔ شمالی وادیوں میں صبح کے وقت ہلکی ٹھنڈی ہوائیں چلنے کے ساتھ معمولی دھند کا امکان ظاہر کیا گیا ہے، جبکہ بلوچستان کے چند علاقوں میں گرد آلود ہوائیں چلنے کی پیش گوئی ہے۔

مگر موسم کی اس ظاہری خاموشی کے پیچھے ماحولیاتی بحران کی چیخ سنائی دے رہی ہے۔ NDMA کے مطابق، پچھلے مہینے آنے والے مون سون سیلابوں نے ماحولیاتی نظام کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔ ہزاروں گھر تباہ ہوئے، فصلیں پانی میں بہہ گئیں، اور درجنوں اضلاع میں زندگی کے معمولات رک گئے۔ یہ محض ایک قدرتی آفت نہیں، بلکہ اس حقیقت کی یاد دہانی ہے کہ موسمیاتی تبدیلی اب مستقبل نہیں، حال ہے۔

ایک ماہر ماحولیات نے کہا تھا:

“ہم نے قدرت کو جتنا بدلنے کی کوشش کی، قدرت نے اتنا ہی ہمیں بدل کر دکھایا۔”

پاکستان آج بھی دنیا میں کاربن اخراج کے کم ترین تناسب رکھنے والا ملک ہے، لیکن موسمیاتی تباہی کا سب سے بڑا بوجھ اسی کے کندھوں پر ہے۔ فضائی آلودگی نے شہروں کے آسمان دھندلا دیے ہیں، درختوں کی کٹائی نے زمین کو ننگا کر دیا ہے، اور صنعتی فضلے نے پانی کی روح کو زہر آلود کر دیا ہے۔

NDMA نے خبردار کیا ہے کہ اگر یہی طرزِ عمل جاری رہا تو آنے والے برسوں میں شدید ہیٹ ویوز، شہری سیلاب، اور خشک سالی جیسے خطرات معمول بن جائیں گے۔ ادارے نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ماحول دوست عادات اپنائیں — پانی بچائیں، درخت لگائیں، اور توانائی کے متبادل ذرائع اختیار کریں۔

NDMA کے ایک حالیہ بیان نے امید کی کرن دکھائی:

“ہم قدرت کے خلاف نہیں، اس کے ساتھ چل کر اپنی بقا ممکن بنا سکتے ہیں۔”

آج کا آسمان خاموش ہے، مگر زمین چیخ رہی ہے۔ فضا ہمیں بلا رہی ہے کہ ہم بدل جائیں — کیونکہ وقت آ چکا ہے کہ ہم محض متاثر نہ ہوں، بلکہ محافظ بن جائیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں