اسلام آباد: (30 دسمبر،2025)کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (CDA) گھروں کی تعمیر کے لیے نقشوں کی منظوری کے عمل کو آسان بنانے کے مقصد سے شروع کیے گئے اپنے پری اپرووڈ بلڈنگ پلانز کے منصوبے پر عمل درآمد میں ناکام رہی ہے۔
منصوبے کے لیے آٹھ ہفتوں کی مدت مقرر کی گئی تھی، تاہم 100 ہفتے گزرنے کے باوجود یہ منصوبہ تاحال مکمل نہیں ہو سکا۔
CDA بورڈ نے ستمبر 2023 میں شہریوں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے یہ فیصلہ کیا تھا تاکہ بلڈنگ پلانز کی منظوری کے پیچیدہ عمل کا خاتمہ کیا جا سکے۔
بورڈ نے فیصلہ کیا تھا کہ CDA اپنی ویب سائٹ پر پری اپرووڈ بلڈنگ پلانز فراہم کرے گا اور شہری ان نقشوں کے مطابق مختلف دفاتر کے چکر لگائے بغیر اپنے مکانات تعمیر کر سکیں گے۔
ترجمان کے مطابق نظام کے نفاذ میں عارضی تاخیر ہارڈویئر کی خریداری کے باعث ہے۔
تاہم ایک انتہائی قابلِ اعتراض صورتحال میں CDA اب تک اس فیصلے پر عمل درآمد نہیں کر سکی کیونکہ اس کی ویب سائٹ پر کوئی بھی بلڈنگ پلان دستیاب نہیں۔
ایک ذریعے نے بتایا کہ ستمبر 2023 میں اُس وقت کے چیئرمین انورالحق کی سربراہی میں کیے گئے اس فیصلے کو عوامی سطح پر بے حد سراہا گیا تھا، لیکن یہ سمجھ سے بالاتر ہے کہ اس پر عمل کیوں نہیں ہوا۔
ذرائع کے مطابق رہائشی اور کمرشل پلاٹس کی تمام اقسام کے لیے ہر سائز کے کم از کم 20 پری اپرووڈ بلڈنگ پلانز CDA کی ویب سائٹ پر موجود ہونے چاہئیں تاکہ لوگ انہی کے مطابق تعمیرات شروع کر سکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر کسی الاٹی کو دستیاب 20 نقشے پسند نہ آئیں تو وہ اپنی مرضی کا نیا نقشہ بھی منتخب کر سکتا ہے۔
ذرائع نے زور دیا کہ موجودہ چیئرمین CDA کو اس معاملے کا نوٹس لینا چاہیے اور بورڈ کے فیصلے پر حرف بہ حرف عمل درآمد یقینی بنانا چاہیے۔ ان کے مطابق ہر سائز کے پلاٹس کے لیے کم از کم 20 منظور شدہ ڈیزائنز ہونا چاہئیں اور کسی قسم کی تفریق نہیں ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ نہ چھوٹے نہ بڑے پلاٹس کی شرط ہونی چاہیے بلکہ ہر قسم کے رہائشی پلاٹس کے لیے پری اپرووڈ پلانز دستیاب ہونے چاہئیں، اور ان کا معیار بہترین ہونا چاہیے۔
CDA بورڈ نے 2023 میں متعلقہ ونگ کو ہدایت دی تھی کہ آٹھ ہفتوں کے اندر مختلف سائز کے پلاٹس کے لیے منظور شدہ نقشوں پر مشتمل ایک کتابچہ تیار کیا جائے، جسے آن لائن فراہم کیا جانا تھا تاکہ شہری اپنی پسند کا ڈیزائن منتخب کر سکیں۔
تاہم 100 ہفتے گزرنے کے باوجود اس منصوبے پر کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی۔
یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ اُس وقت کے چیئرمین CDA کو بلڈنگ پلانز کی منظوری میں تاخیر سے متعلق متعدد شکایات موصول ہوئی تھیں، جس کے بعد انہوں نے شہریوں کو سہولت دینے کے لیے پری اپرووڈ ڈیزائنز متعارف کرانے کی تجویز بورڈ کے سامنے رکھی تھی۔
ذرائع کے مطابق انہیں بتایا گیا تھا کہ درخواست دہندگان کو نہ صرف تاخیر کا سامنا کرنا پڑتا ہے بلکہ بعض CDA افسران کی جانب سے غیر ضروری اعتراضات بھی اٹھائے جاتے ہیں۔
CDA بورڈ نے یہ بھی فیصلہ کیا تھا کہ پری اپرووڈ پلانز کی فیس کا تعین فنانس ونگ سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔
چند ماہ قبل موجودہ CDA انتظامیہ نے اعلان کیا تھا کہ نومبر کے اختتام تک پری اپرووڈ پلانز متعارف کرا دیے جائیں گے، تاہم اب تک اس حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی۔
اس معاملے پر رابطہ کرنے پر CDA کی جانب سے بتایا گیا کہ پری اپرووڈ بلڈنگ پلانز پورٹل نفاذ کے آخری مرحلے میں ہے۔
انتظامیہ کے مطابق رہائشی اور کمرشل عمارتوں کی مختلف اقسام کے لیے آرکیٹیکچرل ڈیزائنز حتمی شکل دے دی گئی ہے، تاہم ہارڈویئر کی خریداری کے عمل کے باعث نظام کے نفاذ میں عارضی تاخیر ہو رہی ہے، جو درخواستوں کی پراسیسنگ کے لیے ضروری ہے۔
مزید بتایا گیا کہ آن لائن نظام کے لیے درکار ہارڈویئر کی خریداری میں پہلے بھی تاخیر ہوئی تھی کیونکہ ابتدائی ٹینڈرنگ کے عمل میں صرف ایک بولی موصول ہوئی تھی۔
CDA کے مطابق دوبارہ ٹینڈرنگ کا عمل جاری ہے اور اتھارٹی جلد اس پورٹل کے اجرا کے لیے پرعزم ہے اور ضروری انفراسٹرکچر مکمل کرنے پر توجہ دے رہی ہے۔
0