0

صدرِ مملکت کا افغانستان کی جانب سے جارحیت پر دو ٹوک مؤقف: “پاکستان اپنی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا”

صدرِ پاکستان آصف علی زرداری نے افغانستان کی جانب سے حالیہ جارحیت اور سرحدی کشیدگی پر سخت ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اپنے قومی مفادات، علاقائی خودمختاری اور سلامتی کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔

صدرِ مملکت نے واضح کیا کہ پاکستان کشمیر پر کسی بھی متنازعہ یا گمراہ کن مؤقف کو تسلیم نہیں کرے گا، اور بھارت کی طرف سے جموں و کشمیر پر ہر غیر قانونی دعویٰ بین الاقوامی قوانین اور اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

آصف علی زرداری نے افسوس کا اظہار کیا کہ افغان قیادت نے کشمیر کے مظلوم عوام کی جدوجہدِ آزادی سے منہ موڑ کر تاریخ اور امتِ مسلمہ دونوں کے ساتھ ناانصافی کی ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ اقوامِ متحدہ کی رپورٹوں سے یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ عبوری افغان حکومت کی سرزمین سے دہشت گرد عناصر پاکستان پر حملے کر رہے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ فتنۂ خوارج اور فتنۂ ہندوستان کی گٹھ جوڑ سے پاکستان کے شہری اور سیکیورٹی اہلکار نشانہ بن رہے ہیں۔

صدر زرداری نے افغان قیادت پر زور دیا کہ وہ پاکستان مخالف دہشت گرد گروہوں کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات کرے، اور کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ مشترکہ ذمہ داری ہے، کسی ایک ملک پر اس کا بوجھ نہیں ڈالا جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے گزشتہ چار دہائیوں تک افغان عوام کی میزبانی کر کے اسلامی اخوت اور اچھے ہمسائیگی کی مثال قائم کی، اور اب وقت آ گیا ہے کہ دونوں ممالک امن، تجارت اور باہمی تعاون کے ذریعے ایک نئے دور کا آغاز کریں۔

آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان ایک پرامن، مستحکم اور خوشحال افغانستان کا خیرخواہ ہے، لیکن اپنی قومی خودمختاری اور سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں