0

عمران خان کا بیان: دہشتگردی میں اضافے کا ذمہ دار موجودہ حکمران مافیا ہے، افغان حکومت سے بہتر تعلقات وقت کی ضرورت

اسلام آباد ( احمد خان )
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے ملک میں دہشتگردی کے حالیہ اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے موجودہ حکمرانوں کو اس صورتحال کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔

اپنے بیان میں عمران خان نے کہا کہ “ملک پر مسلط مافیا کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان، خصوصاً خیبرپختونخوا، بدترین دہشتگردی کی صورتحال سے گزر رہا ہے۔” انہوں نے کہا کہ سال کے اختتام سے پہلے ہی دہشتگردی کے ریکارڈ واقعات ہو چکے ہیں جن میں قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کے ساڑھے تین سالہ دورِ حکومت میں دہشتگردی ملکی تاریخ کی کم ترین سطح پر تھی، باوجود اس کے کہ اُس وقت افغانستان میں ’’بھارت میں اشرف غنی حکومت‘‘ قائم تھی۔ انہوں نے کہا کہ بطور وزیرِاعظم انہوں نے ذاتی حیثیت میں کابل کا دورہ کیا اور افغان قیادت سے تعلقات کی بحالی کے لیے عملی اقدامات کیے، جس سے خطے میں امن کو تقویت ملی۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے افغانستان میں نئی بننے والی حکومت کے ساتھ سفارتی تعلقات بہتر بنانے کے لیے کوئی سنجیدہ قدم نہیں اٹھایا، بلکہ افغان پناہ گزینوں کو بے عزتی کے ساتھ ملک بدر کیا گیا، جو نہ صرف انسانی ہمدردی کے منافی بلکہ پاکستان کے طویل المدتی مفادات کے بھی خلاف ہے۔

عمران خان نے زور دیا کہ “دیرپا امن کے قیام کے لیے ضروری ہے کہ تمام فریقین بڑے تناظر میں مل بیٹھ کر افہام و تفہیم سے معاملات حل کریں۔”

انہوں نے خیبرپختونخوا کے نئے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کی تقرری کو پارٹی کے گراس روٹ ورکرز کو فیصلہ سازی میں شامل کرنے کی علامت قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں مکمل اعتماد ہے کہ آفریدی عوامی امنگوں کے مطابق امن کے قیام میں مؤثر کردار ادا کریں گے۔

سابق وزیرِاعظم نے کہا کہ ان کے دور میں دہشتگردی پر قابو پانے کے لیے واضح حکمتِ عملی اپنائی گئی تھی، جس کے تحت پاکستان اور افغانستان کے درمیان اعتماد سازی اور دوطرفہ مذاکرات کا عمل جاری رہا۔

سیاسی مبصرین کے مطابق، عمران خان کے یہ تازہ بیانات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب ملک دہشتگردی کے بڑھتے خطرات، سرحدی کشیدگی، اور سیاسی عدم استحکام کے باعث مشکلات کا شکار ہے۔ ان کا مؤقف نہ صرف پی ٹی آئی کے سیاسی بیانیے کو مضبوط بناتا ہے بلکہ موجودہ حکومت کی پالیسیوں پر بھی براہِ راست تنقید ہے۔

احمد خان

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں