سرگودھا (طاہر کمبوہ) صوبائی وزیر آباشی محسن خان لغاری نے تحصیل بھلوال کے ایف ایس ڈرین اور مونا ڈرین کے بارشی پانی سے متاثرہ سالم، ابدال، مولو بھکی، دیووال، چاوہ اور نبی شاہ بالا سمیت دیگر متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا
اس موقع پر وزیراعظم کے معاون خصوصی ندیم افضل چن، ایس ای انہار، ایکسئن اور اسسٹنٹ کمشنر بھلوال بلاول علی ہنجرا بھی ان کے ہمراہ تھے
صوبائی وزیر آباشی نے متاثرہ علاقوں میں ریلیف اور ریسکیو آپریشن کا تفصیلی جائزہ لیا
انہوں نے پانی کی صورتحال کے بارے میں متاثرین سے آگاہی حاصل کی اور انہیں حکومت کی جانب سے ہر ممکن ریلیف فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی
انہوں نے ایف ایس ڈرین اور مونا ڈرین پر بھل صفائی آپریشن کا معائنہ کیا اور ایس ای انہار کو دونوں ڈرین پر مشینری اور افرادی قوت کی تعداد کو بڑھانے جبکہ چوبیس گھنٹے آپریشن جاری رکھنے کی ہدایت کی
بعد ازاں انہوں نے بلدیہ دفتر بھلوال میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ امسال غیر متوقع بارشوں کے باعث محکمہ انہار کو سنگین صورتحال کا سامنا کرنا پڑرہا ہے
انہوں نے بتایا کہ ضلع خوشاب میں صرف ایک دن میں دوسو ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جس سے شہری اور دیہی علاقوں میں سیلابی صورتحال کا سامنا ہے اور ریلیف آپریشن میں ضلعی انتظامیہ کی معاونت کیلئے فوج طلب کرلی گئی ہے
انہوں نے کہا کہ بھلوال میں ایک دن میں 230 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جس سے ایف ایس ڈرین اور مونا ڈرین کے کناروں سے پانی باہر نکل آیا
صوبائی وزیر آبپاشی محسن خان لغاری نے بتایا کہ صوبہ بھر میں سیلاب اور بارشی پانی کے متاثرین کیلئے نقصانات کے ازالہ کیلئے متعلقہ اداروں نے کام شروع کردیا ہے
انہوں نے بتایا کہ بھلوال سمیت سرگودھا ڈویژن کے دیگر بارشی پانی اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں کو آفت زدہ قرار دینے کیلئے بھی کاروائی شروع کردی گئی ہے
انہوں نے کہا کہ ہمارا ڈرینج سسٹم 4 کیوسک پانی کی صلاحیت رکھتا ہے جبکہ رواں سال زیادہ بارشوں کے باعث سسٹم چوک ہوگیا ہمارے ڈرینج سسٹم کی از سر نو تشکیل دینے کی ضرورت ہے
انہوں نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے سکارپ محکمہ کو ختم کرکے کاشتکاروں کے ساتھ زیادتی کی انہوں نے سکارپ محکمہ کی دوبارہ تشکیل کی ضرورت پر بھی زور دیا
اس موقع پر وزیراعظم کے معاون خصوصی ندیم افضل چن نے کہا کہ مشکل کی گھڑی میں حکومت متاثرین کے ساتھ کھڑی ہے
انہوں نے کہا کہ پچھلے بارہ برسوں سے متاثرہ علاقوں میں سیم نالوں کی صفائی نہیں ہوئی جس سے رواں سال بارشی پانی نالوں سے باہر نکل آگیا
انہوں نے کہا کہ زراعت اور آبپاشی ماضی کی حکومتوں کی ترجیحات میں شامل نہیں تھا جس کی وجہ سے آج کاشتکار تباہ حال ہے لیکن موجودہ حکومت پر عزم ہے کہ کاشتکاروں کے دکھوں کا مداوا کیا جائے گا
انہوں نے کہا کہ متاثرین کو ہر صورت ہر طرح کی مالی امداد کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا