0

شیخ حسینہ کے ساتھی کی ہتھکڑی لگی بستر مرگ کی تصویر وائرل، یونس حکومت پر شدید تنقید

ڈھاکا: بنگلادیش کی سابق وزیرِاعظم شیخ حسینہ واجد کے قریبی ساتھی اور عوامی لیگ کے سینئر رہنما نورالماجد محمود ہمایوں کے انتقال کے بعد محمد یونس کی حکومت ایک نئی تنازعے کی لپیٹ میں آگئی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق 75 سالہ نورالماجد محمود ہمایوں دارالحکومت ڈھاکا کے ایک اسپتال میں دورانِ علاج انتقال کر گئے۔ ان کے انتقال کے بعد بسترِ مرگ سے ایک تصویر منظرِ عام پر آئی ہے، جس میں انہیں ہتھکڑی لگی حالت میں دکھایا گیا ہے۔یہ تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد حکومت پر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔ انسانی حقوق کے کارکنان اور قانونی ماہرین نے اس اقدام کو غیر انسانی اور غیر قانونی قرار دیتے ہوئے سخت مذمت کی ہے۔
دوسری جانب، جیل حکام نے وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تصاویر اُس وقت کی ہیں جب نورالماجد محمود ہمایوں کو جیل سے اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا۔ حکام کا دعویٰ ہے کہ قیدیوں کے حقوق اور وقار کے تحفظ کے لیے تمام اصولوں کا خیال رکھا جاتا ہے اور اس کیس میں بھی انسانی حقوق کی پاسداری کی گئی۔
یاد رہے کہ نورالماجد محمود ہمایوں نے شیخ حسینہ کے دورِ حکومت میں وزیرِ صنعت کے طور پر خدمات انجام دی تھیں۔ تاہم 2024 میں طلباء کی قیادت میں ہونے والے ملک گیر احتجاج کے دوران ان پر قتل اور توڑ پھوڑ کے مقدمات قائم کیے گئے اور انہیں گرفتار کر لیا گیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں