0

پاکستان میں فضائی آلودگی ایک خاموش خطره

. پاکستان میں فضائی آلودگی ایک سنگین مسئلہ ہے جو ہماری زندگی کے معیار پر گہرے اثرات مرتب کر رہی ہے۔ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ آلودہ ہوا نہ صرف صحت کے لیے خطرناک ہے بلکہ بیماریوں اور اموات میں بھی اضافہ کرتی ہے، تاہم اس کے پوشیدہ اور بتدریج نقصانات پر کم ہی بات ہوتی ہے۔
اہم اعداد و شمار
– *2018 میں پاکستان*: ورلڈ ایئر کوالٹی رپورٹ کے مطابق، پاکستان دنیا کا دوسرا سب سے زیادہ آلودہ ملک تھا۔
– *کراچی اور لاہور*: ان شہروں کا شمار دنیا کے 10 آلودہ ترین شہروں میں ہوتا تھا، لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) 188 اور کراچی کا 182 تھا۔
– *ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) کی سطح*:
– *0-50*: ہوا صحت بخش
– *100-150*: بچوں اور دل/پھیپھڑوں کے مریضوں کے لیے غیر صحت مند
– *150 سے اوپر*: تمام افراد کے لیے خطرناک
– *300 سے زیادہ*: صحت کی ایمرجنسی

اثرات
– *لاہور اور پشاور*: نومبر میں کئی دنوں پر AQI 300 سے تجاوز کر گیا۔
– *لاہور*: پورے نومبر میں ایک بھی دن ہوا کو صحت مند قرار نہیں دیا گیا۔
– *صحت پر اثرات*: سانس کی بیماریاں، دل کے مسائل، ذہنی صحت پر اثرات، بچوں کی نشوونما پر منفی اثرات ¹ ² ³。

وجوہات
– *گاڑیوں کا اخراج*: ٹرانسپورٹ بڑا ذریعہ، خاص طور پر پرانی گاڑیاں۔
– *صنعتی اخراج*: فیکٹریوں سے نکلنے والا دھواں۔
– *گھریلو ایندھن*: لکڑی، کوئلہ جلانا۔
– *دھول*: تعمیراتی سرگرمیاں ² ³ ⁴۔

کیا آپ فضائی آلودگی کے حل یا اس کے مخصوص شہروں پر اثرات کے بارے میں مزید جاننا چاہتے ہیں؟

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں