0

روس کے بڑے حملوں سے کیف اور یوکرین کے کئی علاقوں میں بجلی منقطع

کیف / یوکرین (اکتوبر 10, 2025) رات گئے روسی میزائلوں اور ڈرون حملوں کے باعث یوکرین کے دارالحکومت کیف سمیت آٹھ دیگر علاقوں میں بڑے پیمانے پر بجلی کی فراہمی منقطع ہو گئی- یوکرین کی وزارتِ توانائی کے مطابق بعد ازاں کیف میں 4 لاکھ 23 ہزار صارفین کو بجلی بحال کر دی گئی، تاہم اب بھی تقریباً 3 لاکھ 80 ہزار افراد بجلی سے محروم ہیں-
کیف کے میئر ویتالِی کلیچکو نے بتایا کہ شہر میں کم از کم 12 افراد زخمی ہوئے- جنوبی علاقے زاپورِژیا میں ایک سات سالہ بچہ ہلاک جبکہ سات دیگر زخمی ہوئے، جب کہ وسطی علاقے چرکاسی میں 10 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ملی ہیں-
روسی وزارتِ دفاع نے کہا کہ اس کےبڑے پیمانے کے حملے میں درست نشانہ لگانے والے جدید ہتھیار، جن میں ہائپر سونک میزائل بھی شامل تھے، استعمال کیے گئے- ان حملوں کا ہدف یوکرین کی اُن توانائی تنصیبات کو بنایا گیا جو ملکی دفاعی و صنعتی ڈھانچے کے لیے استعمال ہو رہی تھیں-
روس، جس نے 2022 میں یوکرین پر مکمل حملہ کیا تھا، نے سردیوں کی آمد سے قبل یوکرین کی توانائی اور نقل و حمل کے ڈھانچے پر حملوں میں تیزی لائی ہے-
تازہ روسی حملوں پر ردِعمل دیتے ہوئے یوکرینی صدر ولودیمیر زیلینسکی نے عالمی اتحادیوں سے اپیل کی کہ وہ عوام کو اس دہشت گردی سے بچانے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کریں- ان کا کہنا تھا: “اب خالی بیانات نہیں بلکہ عملی اقدام کی ضرورت ہے-
امریکہ، یورپ اور G7 ممالک کو فضائی دفاعی نظام فراہم کرنے اور پابندیوں کے نفاذ میں سنجیدگی دکھانا ہوگی- زیلینسکی نے بتایا کہ روس نے یوکرین کے توانائی ڈھانچے کو نشانہ بنانے کے لیے 450 سے زائد ڈرونز اور 30 سے زیادہ میزائل داغے- انہوں نے ان حملوں کو “سوچے سمجھے اور سفاکانہ اقدامات قرار دیا جو”عام زندگی کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنے کے مترادف ہیں-“خاص طور پر ایسے وقت میں جب درجہ حرارت مسلسل گر رہا ہے۔
مقامی حکام کے مطابق کیف میں جمعے کی صبح 5,800 سے زائد رہائشی عمارتیں بجلی سے محروم تھیں، جن میں مشرقی اضلاع سب سے زیادہ متاثر ہوئے- یوکرینی ہنگامی خدمات نے دس منزلہ عمارت میں لگی آگ پر قابو پانے کی تصاویر جاری کی ہیں، جب کہ متعدد علاقوں میں پانی کی فراہمی بھی بند ہو گئی ہے- عوامی نقل و حمل کا نظام بھی بری طرح متاثر ہوا – دارالحکومت کا زیرِ زمین میٹرو نظام جزوی طور پر بند رہا اور کئی اسٹیشنوں کو حفاظتی وجوہات کی بنا پر بند کرنا پڑا-
یوکرین کی وزیرِ توانائی سویتلانا گرینچک نے کہا کہ روس ایک بڑے پیمانے پر حملہ کر رہا ہے اور مرمت کرنے والی ٹیمیں بجلی بحال کرنے کے لیے مسلسل کام کر رہی ہیں- انہوں نے کہا، بالکل تین سال پہلے، 10 اکتوبر کو، ہماری توانائی کا نظام پہلی بار بڑے حملوں کا نشانہ بنا تھا- آج روس سردی اور اندھیرے کو دہشت کے ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے-
یوکرینی حکام کے مطابق کیف اور اس کے نواحی علاقوں کے ساتھ ساتھ سُومی، خارکیف، پولتاوا، دنیپروپیٹرووسک، دونیتسک، کیرووہراد اور زاپورِژیا میں ہنگامی طور پر بجلی بند کرنے کا نظام نافذ کیا گیا-
جمعرات کے روز زیلینسکی نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا تھا کہ روس جان بوجھ کر یوکرین کے توانائی ڈھانچے کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور گیس کی تنصیبات پہلے ہی متاثر ہو چکی ہیں- انہوں نے کہا کہ توانائی کے شعبے سے وابستہ عملہ اور حکام آئندہ ممکنہ حملوں کے لیے تیار رہنے کی کوشش کر رہے ہیں-

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں