کراچی: سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا ہے کہ حکومت کی ناقص پالیسیوں نے کراچی کو پانی میں ڈوبا دیا ہے
انہوں نے اعلیٰ عدلیہ سے کراچی کی صورتحال پر نوٹس لینے اور ذمہ دار افراد کو سزا کا مطالبہ کیا
سرجانی میں ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور ہوگئے، نالوں اور گٹروں پر غیر قانونی قبضہ کیسے ہوا، پانی کی نکاسی کیلئے واٹر بورڈ کی پلاننگ صفر کیوں ہے؟
ہر زاویئے سے غریب کو پریشان کیا جارہا ہے ایک طرف مہنگائی نے غریب کی کمر توڑ دی تو دوسری طرف ناقص پالیسی کے ذریعے غریب آبادیوں کو پانی میں ڈبو دیا گیا ہے
شہر بھر میں جگہ جگہ پانی کھڑا ہے جبکہ سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں
سربراہ سنی تحریک نے حکمرانوں کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ حکمران کان کھول کر سن لیں کراچی لاوارث نہیں ہے
کراچی کو پتھروں کے دور میں دکھیلنے نہیں دینگے
ایسا محسوس ہوتا ہے کہ سندھ میں ایک بار پھر لسانیت کو فروغ دینے کی کوشش کی جارہی ہے جو کسی طور بھی ملک وقوم کے مفاد میں نہیں ہے
30 سال بعد بہت مشکلوں سے پاک فوج نے مذہبی انتہاپسندی اور لسانیت کو ختم کرکے کراچی سمیت ملک بھر میں امن وسکون قائم کیا ہے
تمام قومیتیں محبتوں کے ساتھ آپس میں رہ رہی ہیں
کراچی ملک کو 85 فیصد ریونیو دیتا ہے اور اسی شہر کو بنجر بنادیا گیا
وفاق اور صوبائی حکومت ایک دوسرے کو نیچا دیکھانے کے علاوہ کوئی کام نہیں کررہی
سنجیدگی کے ساتھ کراچی کو دنیا کا ماڈل بنانے کیلئے کام کیا جاتا تو یہاں پانی کبھی بھی جمع نہیں ہوتا
ایوانوں میں بیٹھے سیاستدانوں نے عوامی ووٹ کے تقدس کو پامال کیا تو آئندہ یہ ہی قوم ووٹ کی طاقت سے انکا محاسبہ کرے گی
وفاق، صوبائی اور شہری حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کراچی کی تعمیر وترقی کیلئے کام کریں